بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ڈالڈر نے زور دے کر کہا کہ امریکی دفاعی بجٹ 1 ٹریلین ڈالر تک بڑھانے اور نیٹو کا اپنی جی ڈی پی کا 5 فیصد دفاع پر لگانے کا عہد، باہمی اعتماد یا مشترکہ مفادات کا عکاس نہیں ہے؛ بلکہ اس کی اصل وجہ زیادہ تر اتحادیوں کا واشنگٹن کی حمایت میں کمی انے کا خوف اور ٹرمپ کی نیٹو سے نکل جانے کی دھمکی ہے۔ یوکرین کے معاملے میں، ٹرمپ نے فوجی اور اقتصادی امداد بند کر دی اور اس ملک کو روس کو مراعات دینے پر مجبور کرنے کی کوشش کی، جبکہ یورپ کو ہتھیار بھیجنے کے لئے ادائیگی کرنا پڑ رہی تھی۔
ٹرمپ کی امن کوششوں کے بارے میں ڈالڈر نے کہا: "غزہ کی جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی عارضی کامیابیوں کی مثالیں ہیں، لیکن پائیدار امن حاصل نہیں ہؤا اور اسرائیل اور فلسطین کے درمیان اختلافات مزید گہرے ہو گئے ہیں۔ دیگر علاقائی معاہدے بھی نازک اور کمزور رہے۔ جن میں بھارت اور پاکستان، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ، اور روانڈا اور کانگو کے معاہدے شامل ہیں جو فوری طور پر نافذ نہیں ہوئے۔"
تجارت کے شعبے میں، ٹرمپ کی پالیسیوں نے عالمی نظم کو درہم برہم کر دیا۔ چین کے ساتھ تجارتی جنگ اور امریکہ کے فائدے کے لئے منڈیاں کھولنے کی غرض سے ٹرمپ کا دباؤ، ابھی تک کسی واضح نتیجے پر نہیں پہنچ سکا ہے۔ یہاں تک کہ اندرونی دباؤ کم کرنے کے لئے، بعض محصولات سے ٹرمپ کی پسپائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وعدہ کی گئی اقتصادی ترقی ابھی تک حاصل نہیں ہو سکی ہے۔
نتیجہ: ٹرمپ نے موجودہ عالمی نظام کو تباہ کر دیا ہے اور ان پالیسیوں کے نتائج دونوں امریکہ کو بھی اور اس کے بین الاقوامی اتحادیوں کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ